کاندھوں سے اُتارا نہ وراثت کا جنازہ
کاندھوں سے اُتارا نہ وراثت کا جنازہ کیا تختِ سلیمان تھا غربت کا جنازہ اس کو مرے کاندھوں کی ضرورت نہیں پڑنی خود لوگ اُٹھا لیں گے محبت کا جنازہ ھر سمت جنازے ھی جنازے ھوں جہاں پر مشکل ھے وھاں ڈھونڈنا عزت...
View Articleہنسنے نہیں دیتا کبھی رونے نہیں دیتا
ہنسنے نہیں دیتا کبھی رونے نہیں دیتا یہ دل تو کوئی کام بھی ہونے نہیں دیتا تم مانگ رہے ہو مرے دل سے مری خواہش بچہ تو کبھی اپنے کھلونے نہیں دیتا میں خود ہی اٹھاتا ہوں شب و روز کی ذلت یہ بوجھ کسی اور کو...
View Articleاک بار ہی چاہت کی سزا کیوں نہیں دیتے
اک بار ہی چاہت کی سزا کیوں نہیں دیتے زندہ ہوں تو مرنے کی دعا کیوں نہیں دیتے اک آگ جو بجھتی ہے نہ بھڑکتی ہے زیادہ اس آگ کو دامن کی ہوا کیوں نہیں دیتے بچھڑے ہوئے لمحے بھی کبھی لوٹ کے آئے بچھڑے ہوئے لمحوں...
View Article
More Pages to Explore .....